بلوچستان حکومت اورپاکستانی عسکری اسٹیبلشمنٹ نے عوامی قوت سے خوفزدہ ہوکر کوئٹہ میںدفعہ 144 نافذ کردی ہے ۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کوئٹہ میں اگلے دو ہفتوں کے لیے تھریٹ الرٹس کی وجہ سے کسی بھی عوامی اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔
واضع رہے کہ اسلام آباد میں تھریٹ الرٹ کے نام سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو ختم کرنے کی سازش رچھائی گئی اور تعلیمی ادارے بند کیے گیے۔جب دھرنا ختم کرنے کاا علان کیا گیا تو اسلام آباد پولیس سربراہ نے کہا کہ ہم نے کسی قسم کی کوئی تھریٹ الرٹ جاری نہیں کی ہے بس سوشل میڈیا پر افوا پھیلائی گئی تھی ۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایت پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو عام لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انتخابی جلسوں سمیت کسی بھی اجتماع کے لیے کوئٹہ میں ڈی سی کا این او سی ہونا چاہیے۔امن و امان جی او بی کی اولین ترجیح ہے۔
کل بروزاتوار کو کوئٹہ میں بلوچ نسل کشی و جبری گمشدگیوں کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کاعظیم الشان قومی جلسے کا انعقاد ہونے جارہا ہے جس سے عسکری اسٹیبلشمنٹ وحکومت مکمل طور پرخوف زدہ ہیں اور جھوٹی تھریٹ الرٹ کے نام سے پھر عوامی قوت کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔