لانگ مارچ کوئٹہ میں داخل،شرکا نے سریاب روڈپر دھرنا دیدیا

0
123

بلوچ جبری گمشدگیوں، فیک انکائونٹر میں قتل عام اور لاپتہ افرادکی بازیابی کیلئے گذشتہ 19 دنوں سے جاری تحریک کی لانگ مارچ تمام ریاستی رکاوٹوں کو عبور کرتے اور تشددکا سامنے کرتا ہوابلوچستان کے ادرلحکومت کوئٹہ پہنچ گیا ہے ۔

لانگ مارچ شرکا نے سریاب روڈ پر دھرنا دیدیا ہے جبکہ کل اسی مقام پر ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

ریاستی مشینری نے لانگ مارچ کا راستہ روکنے کیلئے کوئٹہ کا داخلہ راستہ سمیت ریڈ زون میںبڑی تعداد میں فورسز تعینات کر کے مکمل طور پر سیل کردیا ہے ۔

اس سلسلے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ لانگ مارچ کوئٹہ پہنچ چکا ہے، آج رات سریاب مل روڑ کے مقام پر دھرنادیدیا گیا ہے اور کل دھرنے کے مقام سے ریلی نکالی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ تحریک کے 19ویں دن لانگ مارچ سے منگچر میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور تحریک و لانگ مارچ سے اپنی بھرپور شرکت اور اظہارء ہمدردی دکھائی جبکہ دھرنے سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھائی جبکہ منگچر سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے دھرنے سے خطاب کیا جس کے بعد مارچ مستونگ پہنچا جہاں ریلی سے سینکڑوں جبکہ دھرنے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی ایک بڑی تعداد نے دھرنے میں شرکت کی جبکہ مستونگ پہنچنے سے پہلے فورسز نے لانگ مارچ کو روکنے کی بھرپور کوشش کی اور انہیں آگے آنے نہیں دیا گیا لیکن مضبوط عزم کے ساتھ لانگ مارچ کے شرکا نے تمام پولیس چیک پوسٹوں کے رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے خود کو مستونگ پہنچایا جہاں شال سے جاتے کافلوں نے ایک بڑی تعداد میں مستونگ سے انہیں ویلکم کیا۔

بی وائی سی کے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مستونگ میں ریلی اور دھرنے کے بعد لانگ مارچ کے شرکا کوئٹہ کی طرف روانہ ہوئے جہاں پہلے سے سیکورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کر دیا گیا تھا۔ فورسز نے لک پاس سے توڑا آگے ناکہ بندی کرکے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، خواتین و نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید مزاحمت کے بعد لانگ مارچ کے شرکا نے راستہ عبور کرتے ہوئے سریاب پہنچے جہاں اس وقت لانگ مارچ کے شرکا دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس پورے راستے میں تقریبا 10 سے زائد مرتبہ قافلے کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ 2 سے 3 مقامات پر مظاہرین پر شدید تشدد بھی کیا گیا ہے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد پرامن طور پر مارچ کرنے والوں کو خوفزدہ کرنا ہے تاکہ لوگ بنیادی حقوق اور جبری گمشدگی و فیک انکاؤنٹر جیسے ریاستی شدت پسندانہ پالیسیوں پر خاموش رہیں۔ اس طرح کے اقدمات سے ریاست لوگوں کے دل میں مزید نفرت کا زہر پھیلا رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ تحریک سے آج رات بھر سریاب میں دھرنا دیا جائے گا جہاں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد خواتین کے ہمراہ دھرنے گاہ میں موجود ہیں جبکہ کل یہیں سریاب سے ریلی نکالی جائے گی۔ شال کے باشعور لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ سریاب مل میں پہنچ کر لاپتہ افراد کے لواحقین کا بھرپور ساتھ دیں اور انہیں احساس دیں کہ وہ اس سیاسی جدوجہد میں اکیلے نہیں بلکہ پوری قوم کا ساتھ ہے۔ ریلی کل 1 بجے دھرنے سے شروع ہوگی جبکہ دھرنا جاری رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here