بلوچ یکجہتی کمیٹی اسلام آباد کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ”کیا عالمی انسانی حقوق کے دعویداروں کیلئے بلوچستان میں بھی آزادی، انصاف و مساوات اہمیت رکھتے ہیں؟“ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اس حوالے سے متعدد سیاسی شخصیات نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جاری احتجاجی کیمپ میں شرکت کی۔
اس موقع پر نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ کے رہنما افراسیاب خٹک نے بھی احتجاجی کیمپ میں شرکت کرتے ہوئے شرکاءسے اظہار یکجہتی کیا۔
واضع رہے کہ اسلام آبادکے نیشنل پریس کلب کے سامنے گذشتہ 14 دنوں سے بلوچ لاپتہ افراد اہلخانہ کیمپ لگائے بیٹھے ہیں اورا ن کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیاروں کو بازیاب کیا جائے۔
کیمپ میں لاپتہ راشد حسین بلوچ کی والدہ و بھتیجی ماہ زیب بلوچ ، لاپتہ رشید بلوچ و آصف بلوچ کی ہمشیرہ سائرہ بلوچ ، لاپتہ سعیداحمد کی والدہ اور لاپتہ جہانزیب کی فیملی سمیت چھ خاندان شریک ہیں جبکہ بلوچ طلبا اور انسانی حقوق و سماجی کارکنان بھی اس کیمپ کا حصہ ہیں۔
لاپتہ رشید بلوچ و آصف بلوچ کی ہمشیرہ سائرہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہر اقتدار میں ہمارے کیمپ کو 14 دن مکمل ہوگئے ۔
ہمارے لوگ کئی سالوں سے زندانوں میں سزا کاٹ رہے ہیں اور ہم سڑکوں پر ۔ گناہ صرف یہی ہے کہ ہم اس بلوچستان کے وارث ہیں جس کے وسائلوں سے پاکستان پل رہی ہے۔