پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے بلوچستان میں ایف آئی اے کے نام سے غیر قانونی چھاپوں کا انکشاف کیا ہے ۔
اس سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کوئٹہ نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ افراد ایف آئی اے بلوچستان کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں، غیر قانونی چھاپے مار رہے ہیں، اور غیر قانونی مالیاتی فائدے اور استحصال کے لیے رہائشی اور تجارتی احاطے میں داخل ہو کر قیمتی اشیا ضبط کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ایف آئی اے بلوچستان زون کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا اپنے نام کی نقالی سے انکار کرتا ہے۔ عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے، سمنگلی روڈ، کوئٹہ پر واقع ایف آئی اے کے مرکزی دفتر کو فوری طور پر واقعات کی اطلاع دینا ضروری ہے، یا اپنی شکایات درج کرنے کے لیے 9202774-081 پر کال کریں۔
یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے مجاز حکام کی منظوری، عدالتی احکامات یا اجازت کے بغیر کبھی چھاپے نہیں مارتی۔
واضع رہے کہ بلوچستان کے تمام شہری علاقے مکمل طور پر پاکستانی فوج کے کنٹرول میں ہیں جہاں وہ اپنی منشا کے مطابق تمام تر غیر قانونی و غیر انسانی اقدامات کو عملی جامہ پہناتے رہتے ہیں۔جس میں لاپتہ افراد کی جعلی مقابلوں میں قتل ، تاجر و کاروباری افراد سمیت سرکاری آفیسرزاوررئیل اسٹیٹ کے کاروبار کرنے والے افراد کے گھروں اور آفسز پر چھاپے مارکر اورانہیں بلیک میل کرکے موٹی موٹی رقمیں بٹورتی رہتی ہے ۔
اب یہاں اندازہ لگانا ذرہ برابر بھی مشکل نہیں ہوگا کہ ایف آئی اے کے نام پر چھاپوں کے پیچھے کون ہوسکتا ہے ؟ کیونکہ پاکستانی فوج کے علاوہ اس طرح کی عمل کوئی بھی سیکورٹی ادارہ نہیں کرسکتا ۔ اگرسی ٹی ڈی اور پولیس بھی اس طرح کی عمل کرتے ہیں تو بھی اسکے پیچھے فوج ہی کھڑی ملتی ہے ۔