پاکستان کے ایک مدرسے میں15بچوں کاریپ ،2 اساتذہ گرفتار

0
155

میں اپنے بیٹے سے ملنے گیا تو وہ بہت پریشان تھا۔ میں نے کافی تسلی دے کر پوچھا تو اس نے بتایا کہ میرے استاد نے میرے ساتھ غلط حرکات کیں اور وہ مجھے چاقو سے ڈراتے بھی ہیں۔‘

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال کے جامعہ المصطفیٰ نامی ایک مدرسے15 بچوں کو ریپ کرنے پر 2 مولوی گرفتار کر لئے گئے۔

جامعہ المصطفیٰ میں پڑھنے والے 15 بچوں کوضلعی ہسپتال میں طبی معائنے کے لیے لایا گیا جنھیں ریپ اور جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب ایک 12 سالہ طالب علم نے یہ تفصیلات اپنے والد کو بتائیں جس کے بعد مقامی پولیس نے ریپ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا اور پھر دو اساتذہ کو گرفتار کیا۔

چکوال پولیس کے مطابق ’واقعے کی تفتیش جاری ہے اور مدرسے کے پرنسپل اور ایڈمن انچارج گرفتار کر لیے گئے ہیں۔‘ تاہم اب تک اس مدرسے کو سیل نہیں کیا گیا ہے۔

میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان متاثرہ بچوں کے جسموں پر دانتوں کے نشانات ہیں اور کئی روز قبل ان کے جسموں پر تیز دھار چاقو سے لفظ “زیڈ” لکھا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here