آواران میں ایک نئے آرمی کیمپ کی تعمیر کا کام شروع

0
229

بلوچستان کے ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ میں سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کے آبائی گاؤں شندی میں گورکائی کے مقام پرپاکستانی فوج کیلئے ایک نئے کیمپ کی تعمیرکا کام شروعہوچکا ہے ۔

مقامی ذرائع کے مطابق مذکورہ کیمپ پینتیس 35 کمروں پر مشتمل ہے جسے آغا حقانی کنسٹریشن کمپنی تعمیر کر رہا ہے۔

علاقائی ذرئع بتاتے ہیں کہ اسی مقام پر ایک پولیس اسٹیشن کاکام آخری مرحلے میں ہے۔

یاد رہے کہ ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ کے مختلف علاقوں میں بلوچستان حکومت وفوجی حکام اسکولز اور اسپتال کے نام پر فوجی چھاؤنیوں کا جال بچھارہے ہیں ۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے 8 اکتوبر 2015 میںجھاؤ میں ڈیرہ جمایاہے ۔جس کی گذشتہ 8 سالوں میں فوجی آپریشن کے نام سے جارحیت سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نقل مکانی کرکےبلوچستان کے مختلف علاقوں میں دربدر کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ اب تک دو ہائی اسکولز ہائی اسکول کوہڑو اور ہائی کوٹو جھاؤ پاکستان آرمی کے قبضے میں ہیں جہاں بچوں کی تعلیم متاثر ہے۔

اس سے قبل ہائی اسکول کورک اور مڈل اسکول گجرو پرائمری اسکول واسطی گوٹھ ملاں ہائی اسکول بگاڑی زیلگ جھاؤ آرمی کے زیر کنٹرول تھے۔ اورہائی اسکو ل بگاڑی زیلگ اور ہائی کورک جھاؤ کو 2018 کے آخر میں چھوڑ دیا گیا ہے ۔جبکہ ہائی اسکول کوہڑو اور ہائی اسکول کوٹو تاحال فورسز کے زیر استعمال ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ بلوچستان بھر کی طرح جھاؤ کے علاقے یونین کونسل کورک کو سیکورٹی فورسز ایک فوجی کالونی میں تبدیل کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں ۔جبکہ دوسری جانب الیکشن کی تیاری اورامیدواروںکی کیمپن کی حفاظت کیلئے سیکورٹی فورسز کی پیٹرولنگ اورجگہ جگہ ناکہ بندی کا سلسلہ جاری ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here