پاکستانی فورسز کے ہاتھوں سات سال سے لاپتہ شبیر بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف لواحقین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔
لاپتہ شبیر بلوچ کے اہل خانہ کا پریس کلب سے آرٹس کونسل کراچی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی میں تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی اور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سات سال سے لاپتہ شبیر بلوچ کو بحفاظت اور فوری بازیاب کیا جائے ۔
واضع رہے کہ شبیربلوچ بی ایس او آزادکے مرکزی رہنما ہیں۔انہیں 4 اکتوبر 2016 کو تربت کے علاقے گورکوپ سے پاکستانی فورسز نے دیگر 20 افراد کے ساتھ غیر قانونی حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا، ایک دو ہفتے بعد دیگر تمام افراد رہا ہو گئے لیکن شبیر کی تاحال کوئی خبر نہیں۔
بلوچستان کے کئی لاپتہ افراد کی طرح شبیر بلوچ کا کیس بھی وفاقی حکومت کی جانب سے قائم جبری گمشدگیوں کی انکوائری کے کمیشن میں درج ہے۔
گذشتہ سات سالوں سے شبیر بلوچ کی ہمشیرہ سیمابلوچ اور ان کی اہلیہ زرینہ بلوچ ان کی بازیابی کیلئے سراپااحتجاج ہیں۔