بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پرسی ریلیز میںقلات، زامران اوربولان میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے سرمچاروں نے قلات، زامران اور بولان میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے تین اہلکار ہلاک اور آٹھ اہلکار زخمی کردیئے اور ایک جاسوس کیمرے کو تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب قلات کے علاقے ہربوئی میں اسکلکو کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے حفاظتی چوکی پر موجود ایک اہلکار کو ہلاک کرنے کے بعد کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے کم از کم مزید دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ دشمن کو مالی نقصانات بھی اٹھانے پڑے۔
بیان میں کہا گیاکہ سرمچاروں نے مزید ایک حملہ زامران کے علاقے ارچنان کور میں کُلّکی کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ کو خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بناکر کیا، حملے میں دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ کم از کم مزید تین اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ اس دوران سرمچاروں نے پوسٹ پر نصب ایک جاسوس کیمرے کو بھی نشانہ بناکر تباہ کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ حملے کے بعد حواس باختہ دشمن فوج نے مختلف اطراف میں سول آبادیوں پر مارٹر گولے فائر کیئے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ایک اور حملے میں 24 اگست 2023 کو بولان کے علاقے پیراسماعیل، انڈس میں قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں کم از کم تین دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیاکہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج کی مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگی۔