پاکستان کے نگران وزیر اعظم کیلئے انوار الحق کاکڑکے نام پر اتفاق ہوگیا ہے ۔
اس بات کی تصدیق قومی اسمبلی کے سابقہ حزب اختلاف کے رہنما راجہ ریاض نے کی ہے ۔
راجہ ریاض نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام انھوں نے دیا تھا جس پر وزیر اعظم نے اتفاق کر لیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ وہ کل تک اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔
وزیرِ اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشترکہ طور پر دستخط کرکے ایڈوائس صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔
واضع رہے کہ نگران وزیر اعظم کیلئے فوج اور حکومتی اتحاد کے درمیان ایک ڈیڈ لاک تھا ۔فوج نے حفیظ شیخ کا نام فائنل کیا تھا لیکن حکومتی اتحاد نے اسے یہ کہہ کر مستردیا تھا کہ یہ پی ٹی آئی ، پی پی اور ن لیگ کی حکومتوں میں کچھ بھی ڈلیورڈ نہیں کر پائے تھے ۔جبکہ حکومتی اتحاد نے متعدد ایسے ناموں کا انتخاب کیا تھا جو سیاسی اور پروفیشنل تھے لیکن فوج نے مذکورہ ناموں پر اتفاق نہیں کیا۔
حکومتی اتحاد چاہتا تھا کہ الیکشن وقت پر تین مہینے کے اندر ہوں اور کسی ایسے شخص کو نگران وزیر اعظم نہ رکھا جائے جو الیکشن کو آگے کے جائے لیکن فوج مصر تھے کہ نگران وزیر اعظم کا انتخاب وہ کرے گا۔اس طرح انوار الحق کاکڑکوبطورنگران وزیر اعظم فائنل کردیا گیا۔
انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان سے ہے اوروہ راتوں رات بننے والی پارٹی باپ کے رہنما اور سینیٹر ہیں۔انوار الحق کاکڑ فوج کا خاص آدمی ہیں اور اس کوبطورنگران وزیر اعظم بنانے کیلئے یہ دلیل دی جا رہی کہ وہ چھوٹے صوبے سے تعلق رکھتا ہےاورہم نے بلوچستان کے عوام کی یہ شکایت بھی دور کردی ہے کہ بلوچستان سے بھی کوئی پاکستان کاوزیر اعظم بن سکتاہے۔