تحصیل نوکنڈی و دیگر علاقوں میں طلبہ کو کتب کی عدم فراہمی سے تدریسی عمل متاثر

0
106

بلوچستان کے تحصیل نوکنڈی وتفتان کے سرد علاقوں میں نیا تعلیمی سال یکم مارچ سے شروع ہواتھا حیران کن اورافسوسناک بات یہ ہے کہ پانچ مہینوں بعد محکمہ تعلیم چاغی کی جانب سے سردعلاقوں کے اسکولوں کے بچوں اور بچیوں کو درسی کتب فراہم نہیں کی جارہی ہے جو کہ بلوچستان حکومت کے تعلیمی انقلاب کے دعوے کو بے نقاب اور محکمہ تعلیم چاغی کے افسران کی نااہلی اور غیر سنجیدگی کو آشکار کررہی ہے، تحصیل نوکنڈی کے سرد علاقوں تفتان، کچھاؤ، سیندک و دیگر علاقوں میں اسکول مارچ میں کھل گئے تھے مگر پانچ مہینے گزرنے کے باوجود تاحال اسکولوں کو درسی کتب کی رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔

بعض اساتذہ کے مطابق گزشتہ مہینوں سال 2023ءکی کتابوں کو فروخت کرنے کا بدترین اسکینڈل سامنے آیا تھا، جس پر محکمہ کی جانب سے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، مگر سوائے ضلعی آفیسر کے تبادلے کے کوئی رپورٹ نہ منظرعام پر آسکا اور نہ ہی کسی ذمہ دار کیخلاف کوئی کارروائی ہوئی، اب ستم یہاں تک کہ ہزاروں بچوں اور بچیوں کا قیمتی سال ضائع ہورہا ہے کیونکہ کتابیں نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ طلبا کو نہیں پڑھا سکتے، حکومت بلوچستان کو محکمہ تعلیم چاغی کے غیر ذمہ دارانہ رویہ اور غفلت و لاپروائی کا نوٹس لیتے ہوئے سردعلاقوں کو فوری طور پر درسی کتب کی رسائی ممکن بنائیں تاکہ طلباوطالبات اپنی تعلیم جاری رکھ کر اپنا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچائیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here