اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے متنبہ کیا ہے کہ انتہا پسند کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاو¿ن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نفرت پھیلانے اور آن لائن زیادہ وقت گزارنے والے نوجوانوں کی بھرتی کرنے کے لیے سوشل میڈیا سرگرمیاں تیز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پہلے ہی ہر 5 میں سے ایک نوجوان تعلیم، تربیت یا روزگار نہیں مل رہی تھی اور ہر 4 میں سے ایک نوجوان تشدد یا تنازع سے متاثر تھا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہر سال ایک کروڑ20 لاکھ لڑکیاں ماں بن جاتی ہیں جب وہ خود بھی بچی ہوتی ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نوجوانوں، امن اور سلامتی سے متعلق اجلاس کو بتایا کہ ان مایوسیوں اور، صریح طور پر کہا جائے تو، آج اقتدار میں رہنے والے افراد کے ذریعہ ان سے نمٹنے میں ناکامیوں، سیاسی اسٹیبلشمنٹ اور اداروں میں اعتماد کو کم کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کا دور آتا ہے تو انتہا پسند گروہوں کے لیے غصے اور مایوسی کا فائدہ اٹھانا آسان ہوتا ہے اور بنیاد پرستی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ان چیلنجز کے باوجود نوجوان اب بھی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں شمولیت، ایک دوسرے کی حمایت کرنے اور تبدیلی کے مطالبے کو آگے لے کرجانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کولمبیا، گھانا، عراق اور متعدد دیگر ممالک کے نوجوانوں کی نشاندہی کی کہ وہ معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے برادریوں کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنا، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور ضرورت مند افراد کو سامان فراہم کرنے میں انسان دوست رضاکاروں میں شامل ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان بھی ان کے 23 مارچ کے دنیا کے تمام تنازعات میں جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کر رہے ہیں۔