ضلع خضدار : وڈھ میں اختر مینگل و شفیق مینگل ایک دوسرے کیخلاف مورچہ بند

0
740

بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے اطلاعات ہیں کہ مینگل قبیلے کی دو اہم شخصیات بی این اپی مینگل کے سربراہ سردار اخترمینگل اور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ سربراہ شفیق مینگل ایک دوسرے کیخلاف مورچہ بندہوگئے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق حالات انتہائی گمبھیرہیں اوردونوں طرف سے جنگ کی تیاریاں جاری ہیں جس سے کسی بھی وقت تصادم ہوسکتی ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ دوسرے علاقوں سے کئی مسلح افرادبھی وڈھ پہنچ چکے ہیں۔ وڈھ بازار کے قریبی پہاڑوں اور زمینی راستوں پر مسلح افراد کا مکمل کنٹرول ہے۔ حالات کی خرابی کی وجہ سے وڈھ بازارکوبھی مکمل طورپر بند کروا دیا گیاہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات گئے علمائے کرام نے انتظامیہ اور قبائلی شخصیات پر مشتمل ایک وفد کے ہمراہ وڈھ میں فریقین کی دونوں اہم شخصیات سے ملاقات کیلیکن بے نتیجہ رہی۔

وفد نے سردار اختر مینگل سے رات 1 بجے سے صبح 4 بجے تک تفصیلی نشست کی۔ اس موقع پر شفیق الرحمن ودیگر سے بھی رابطہ کیا گیا اور فریقین کو اپنی اپنی حدود میں رہنے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کی جانب پیش قدمی کرنے سے پابند ہونے کی تاکید کی گئی۔

وفد کی جانب سے حالیہ کشیدگی سمیت مسئلے کے مستقل حل کیلئے اتفاق اور کوششیں مزید تیز کرنے کا عزم کیا گیا۔

وفد میں جمعیت علماءاسلام پاکستان کے بزرگ علماءکرام مولانا قمر الدین، سینیٹر مولانا فیض محمد سمالانی، سردار نصر اللہ خان ساسولی، مولانا عبدالصبور مینگل، حافظ جمیل احمد ابرار شامل تھے۔

بہر حال اس حوالے سے مذکرات بغیر نتیجہ ختم ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اس حوالے سے بی این پی کی کابینہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت وڈھ اور بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

قائد بلوچستان سردار اختر جان بلوچ و بلوچستان کی ریڈ لائن ہیں۔ قائد بلوچستان سردار اختر مینگل کیخلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت کچھ مسلح افراد کو کھڑا کیا جارہا ہے تاکہ عوام کی آواز کو دبایا جاسکے۔ قائد بلوچستان سردار اختر مینگل ہمیشہ عوام کی آواز بنے ہیں، ایسے چھوٹے لوگ کبھی اس آواز کو دبا نہیں سکتے۔

واضع رہے کہ شفیق مینگل پاکستانی فوج کی حمایت یافتہ مسلح گروہ جسے مقامی سطح پر ڈیتھ اسکواڈ کہا جاتا ہے کا سربراہ ہے جو جبری گمشدگیوں ، قتل و غارت ، اغوا برائے تاوان اور دیگر سماجی برائیوں میں براہ راست ملوث ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here