کوئٹہ : بلوچ لاپتہ افراد لواحقین کا حتجاجی کیمپ کو 5003 دن مکمل

0
119

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وی بی ایم پی کی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جسے 5003 دن ہوگئے۔

نیشنل پارٹی کے رہنماؤں حاجی نیاز لانگو، ماما عبدالغفار قمبرانی اور دیگرنے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ با مقصد انسان ہمیشہ ایک حدفِ مقررہ کی جانب محو سفر ہوتا ہے، اگر وہ پختہ ایمان اور یقین کے ساتھ اپنے حدف کو پانے کیلئے کوشاں رہے گا تو یقین ہوگا کہ منزل اسکے قدم قومیں گے، اور ایک عظیم مقصد کے حصول کیلئے رستے میں ہزاروں مصائب اور مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے، جو انسان کی ثابت قدمی اور مستقل مزاجی کو برقرار رکھنے کے چیلنجز ہوتے ہیں،جدید بلوچ تاریخ کی جدوجہد 1948 سے شروع ہوتی ہے جب بلوچ سرزمین پہ جبری الحاق کیا جاتا ہے، تب سے لیکر آج تک مقتدرہ قوتیں دوسرے ریاستی اداروں بشمول نام نہاد جمہوریت پسندوں کے ساتھ بلوچ نسل کشی اور انکے وطن کی لوٹ مار میں ہمیشہ سے سرگرم عمل رہے ہیں، لیکن بلوچ نے ہمیشہ ان طاغوتی قوتوں کے سامنے مزاحمت کا رستہ اپنایا ہے اور سرخرو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ پر امن سیاسی جدوجہد کے ہزاروں فرزندوں نے شھادت پائی ہے اور ہزاروں کے حساب میں جبری لاپتہ ہیں، جن میں بوڑھے جوان مرد اور عورتیں شامل ہیںان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی زندانوں میں ہونے والے جبر اور سزاؤں نے گوانتاناموبے اور ابوغریب کی سیاھ تاریخ کو بھی شرمندہ کردیا ہے، ان کال کوٹھری سبقت لے چکے ہیں، بلوچ قوم کو 75 سالوں سے من حیث القوم تو کیا انسان بھی تصور نہیں کیا گیا-

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here