بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بجلی بندش کیخلاف زمیندار سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ نوشکی ، قلات ،مستونگ اور قلعہ سیف اللہ میں زمینداروں نے احتجا جاًمین شاہراہیں بند کردی ہیں جس سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہے اورہزاروں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنسی ہوئی ہیں۔
نوشکی میں زمیندار ایکشن کمیٹی نے بجلی بندش کے خلاف تفتان کوئٹہ شاہراہ این 40 کو اسٹیشن کے مقام پر ٹائر جلا کر بلاک کردیا ہے۔
شاہراہ کی بندش سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ این 40 پر ٹریفک مکمل طور پرمعطل ہے۔
اسی طرح قلات منگچر میں زمینداروں نے غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف دھرنا دیکر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بلاک کردیا ہے۔
قلات اور منگچر کے مقامات پر زمینداروں نے مرکزی کال پر غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف دھرنا دیکر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے جس کے باعث دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں۔
زمینداروں کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں صرف دو گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے جو کیسکو کی جانب سے زمینداروں کی معاشی قتل کے مترادف ہے، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔
زمیندار تنظیموں کی جانب سے زرعی فیڈرز پر کیسکو کی جانب سے بجلی کی 22 گھنٹوں کی لوڈشڈنگ کے خلاف بلوچستان کی دیگر علاقوں کی طرح مستونگ میں بھی قومی شاہراہوں پر احتجاجی دہرنے سے روڈ بلاک ہے ۔
زمینداروں نے کوئٹہ کراچی،کوئٹہ تفتان قومی شاہراھ کو لکپاس کے مقام پر نوشکی کراس پر بلاک کردیا جبکہ کوئٹہ سندھ قومی شاہراہ کو دشت میں گونڈین کے مقام پر زمینداروں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹریفک کیلئے بند کردیاہے۔
روڈ بلاکنگ سے روڈ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
واضع رہے کہ زمیندار ایکشن کمیٹی نے روڈ بلاک اور قومی شاہراہوں پر دھرنے کی کال دیا تھا۔
اسی طرح قلعہ سیف اللہ کوئٹہ ٹو ژوب شاہراہ بند زمیندار ایکشن کمیٹی کے طرف نیشنل آئی وے مختلف ٹریفک کےلیے بلاک کیا گیا ہے ۔