بلوچستان کے علاقے نوشکی میں بجلی کی 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ سے زمیندار وں اور عوام نےآر سی ڈی شاہراہ پر دھرنا دیکراحتجاجاًبند کیا ہے ۔
گذشتہ 8 گھنٹے سے دھرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،مسافروں کو مشکلات کا سامناہے۔
نوشکی کے دیہی علاقوں میں بجلی کی 22 گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ اور نوشکی کے راستے یوریا کھاد کی افغانستان اسمگلنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر زمینداروں نے مل کے مقام پر کوئٹہ تفتان شاہراہ ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور مل گریڈ سے دالبندین کی بجلی سپلائی کو بھی معطل کر دیا۔
اس موقع پر زمینداروں سے خطاب کرتے ہوئے میر محمد اعظم ماندائی سابق وزیر حاجی میر غلام دستگیر بادینی میر خورشید احمد جمالدینی حاجی شاہ زمان جمالدینی و دیگر نے کہاکہ 22 گھنٹے مسلسل بجلی کی روزانہ لوڈشیڈنگ سے نوشکی میں زراعت کی نام و نشان مٹ جائے گی اور زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوکر قرضے تلے دب جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ زمیندار مجبور ہو کر روڈ پر نکلیں ہیں کیسکو حکام نوشکی کے عوام اور زمینداروں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہیں۔