انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوآن کی صدارت میں موجودہ حکومت رواں برس کے مجوزہ انتخابات سے پہلے اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے عدالتوں اور قوانین کا استعمال کر رہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے یورپ اور وسطی ایشیا چیپٹر کے ڈائریکٹر ہیو ویلیمسن نے ایک بیان میں کہا، ”ترک حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف انتہائی آبرو ریز حربے استعمال کر رہی۔ ایردوآن عوامی احتجاج پر مکمل پابندی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم عناصر اور ممکنہ حکومت ناقدین کو باقاعدہ عدالتی احکامات کے تحت سزائیں دلانے اور جیلوں میں بند کرانے جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔“
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترک ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن نے تاہم ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
انسانی حقوق کے نگراں ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ حکام آن لائن سنسرشپ اور ڈس انفارمیشن قوانین کو بروئے کار لاتے ہوئے آزاد میڈیا، اپوزیشن اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو بُری طرح دبا رہی ہے۔