بلوچ لاپتہ افراد لواحقین کی سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے سیکر ٹری جنرل اور لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی صاحبزادی سمی بلوچ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بلوچ لاپتہ افراد سے متعلق حکومت بلوچستان کی جانب سے کٹھ پتلی وزیر داخلہ ضیالانگوکی سربراہی میں قائم کی گئی کمیشن کو ایک مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری زندگیاں کمیٹی کے گرد چکریں لگاتے گزر گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیرہ سالوں میں اتنے بے اختیار کمیٹی و سب کمیٹیاں دیکھے ہیں کہ اب کمیٹیاں وقت کا ضائع کرنا معلوم ہوتی ہیں۔
سمی دین بلوچ نے کہا کہ اببلوچستان حکومت کی جانب سے ایک اور کمیٹی کی تشکیل ہم لواحقین کے ساتھ مذاق ہے۔ ہمیں کمیٹیاں نہیں اپنے پیارے زندہ سلامت چاہئیں۔
واضع رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر حکومت بلوچستان نے وزیر داخلہ ضیا لانگو کی سربراہی میں ایک پارلیمانی کمیشن تشکیل دی ہے اور رکن اسمبلی اسداللہ بلوچ، زابد ریکی، نصیر شاہوانی اور زمرک اچکزئی کمیشن کے ممبر مقرر کئے گئے ہیں۔