گوادر دھرنا مسلح تھا اور چائینز کا راستہ بند تھا، ایکشن لینا پڑا، ضیالانگو

0
144

بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے جمعرات کو مشیر اطلاعات مٹھا خان کاکڑ، آئی جی پولیس بلو چستان عبد الخا لق شیخ،ایڈیشنل چیف سیکر ٹری محکمہ داخلہ زاہد سلم، کمشنر مکران سید فیصل کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کر تے ہوئے دعویٰ کیاکہ گوادر میں حالات معمول کی طرف آرہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ گوادر پورٹ پر سرگرمیاں بحال ہو گئیں ہیں۔

انہوں نے کہنا تھا کہ گوادر کے حالات خراب کرنے میں غیر ملکی طاقتوں کے ملوث ہونے کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے جو تنظیم ملک کے حالات خراب کرے گی تو اسے کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں دھرنا ایسے جگہ پر دیا جارہاہے جہاں چائینز کے آمد رفت ہے،دھرنے کا نہ صرف مقام ٹھیک نہیں تھا بلکہ دھرنا مسلح بھی تھا،گوادر کے لوگ ہمارے اپنے ہیں لیکن ان کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ عرصے سے مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر و اطراف کو دھرنے کے ذریعے یرغمال بنایا ہواہے حالانکہ بلوچستان حکومت نے وزیراعلی بلوچستان کی قیادت میں حق دوتحریک کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں۔

ضیا لانگو نے کہا کہ گزشتہ روز حق دو تحریک کے مشتعل افراد نے سرکاری املاک کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی،جب شرپسندی کی جائے گی تو قانون بھی حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں دھرنا ایسے جگہ پر دیا جارہاہے جہاں چائینز کے آمد رفت ہے،دھرنے کا نہ صرف مقام ٹھیک نہیں تھا بلکہ دھرنا مسلح بھی تھاگوادر دھرنے کے شرکاء پولیس پر فائرنگ کرکے اہلکار کو بھیہلاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہد ایت الرحمن نے گزشتہ سال بھی دھر نا دیا۔ وزیر اعلیٰ بلو چستان، وزراء، ڈپٹی کمشنر ز نے دھر نے میں جا کر مذکرات کے ذریعے دھرنا ختم کروایا اور آج ایک بار پھر دھرنا دیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کا اپنا ایک جمہوری طریقہ ہوتا ہے کوئٹہ پریس کلب کے باہر لاپتہ افراد کے لواحقین کیمپ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس پر حکومت انکے خلاف الیکشن لے۔

انہوں نے کہاکہ گوادر پاکستان کا مستقبل ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ گوادر کو تر قی یافتہ بنائیں تاکہ اسکے فوائد بلو چستان اور پاکستان کوحاصل ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ ہم حق دو تحریک کے متعدد مطالبات تسلیم کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مظاہرین نے جب احتجاج سے تجاوز کر کے چائنیز حکام اور پی سی ہوٹل کے راستے کو روکا ہے اس سے با ہر جا کر کیا پیغام جائیگا کہ گوادر میں کیا کچھ ہو رہا ہے پھر کون گوادر کا رخ کرے گا۔ حق دو تحریک کے اس قدم سے ملک کی بد نامی ہو رہی تھی۔ مولانا ہدایت اللہ نے حد پا کر دی تھی جس پر ہم نے مجبوراً مظاہرین کو وہاں سے ہٹایا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here