کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمدکامطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
8 Min Read

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس نے پاکستان کے آر چیف جنرل عاصم منیر سے مطالبہ کیاہے کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کیاجائے،جعلی مقابلوں میں قتل ہونے والے لاپتہ افراد کی لاشوں کو ورثاء کے حوالے کئے جائیں،طاقت مسئلے کا حل سیاسی طورپر بلوچستان کامسئلہ دیکھاجائے،مسنگ پرسنز صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ خیبرپشتونخوا کا بھی مسئلہ ہے اس لئے اس مسئلے کیلئے سیاسی جماعتوں کی سنجیدہ جدوجہد کی ضرورت ہے، علی وزیر2برسوں سے قید و بند کی زندگی گزارر ہے ہیں عدالت سے ضمانت کے باوجود انہیں رہا نہ کرنا ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے۔

ان خیالات کااظہار بزرگ بلوچ سیاست دان ڈاکٹر حکیم لہڑی،نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ وکمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین محسن داوڑ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئرنائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان کے صدر ورکن اسمبلی اصغر خان اچکزئی،وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ،نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء خیر بخش بلوچ،اشرف بلوچ ودیگر مقررین نے 10دسمبر کو انسانی حقوق کی عالمی دن کی مناسبت سے کوئٹہ پریس کلب میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام گزشتہ روزآل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر حکیم لہڑی نے کہا کہ آج لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے آنسو دیکھ کر دل خون کے آنسو رورہا ہے ان تمام مسائل کے حل کیلئے متحد ہوکر جدوجہد کرنا چاہئے تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر بلوچستان مسئلے کے حل کیلئے آواز اُٹھائیں تو ممکن ہے کہ مسئلہ حل ہو انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 1948سے گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسد مینگل،نظر محمد شہی سمیت ہزاروں لاپتہ افراد آج بھی اُنکے اہل خانہ اُنکے منتظر ہیں کسی کو شہید کیا گیا ہے۔میں آرمی چیف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بلوچستان میں جاری آپریشن بند کرکے مسئلے کو طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کیا جائے ہزاروں لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرکے اُنہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک ولی کاکڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی فریاد آج کی نہیں ہے ہم نے عمران خان کی حکومت صرف اسلئے خیر باد کہی کہ انہوں نے کہا کہ اپنے 6نکات میں سے لاپتہ افراد کو اپنے ایجنڈے سے نکال دو آج بلوچستان کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے سیندک پروجیکٹ ریکوڈک سمیت تمام معدنی وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جس تیزی سے لوگ مذہبی جماعتوں میں شمولیت اختیار کررہے ہیں یا تو وہ مایوس ہوگئے ہیں یا مراعات کی لالچ میں شمولیت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا محمود خان اچکزئی نے اپنی پارٹی عملی طور پر جمعیت علماء اسلام میں ضم کردی ہے۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ محسن داوڑ نے ویڈیو لنک کے ذریعے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہترین انداز میں لاپتہ افراد کو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین القوامی سطح پر اجاگر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن ہم گزشتہ 75برسوں سے اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کا رونا رو رہے ہیں مسنگ پرسن کا مسئلہ صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ خیبر پختونخواہ اور سندھ سے بھی ہزاروں سیاسی کارکنوں کو بھی لاپتہ کیا گیا۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء خیر بخش بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا لیکن ہم آج 7گھنٹوں سے اپنے لاپتہ افراد کے لواحقین کے آنسو دیکھ رہے ہیں میں ڈاکٹر حکیم بلوچ کی تجویز سے متفق ہوں کہ متحد ہوئے بغیر ہم اپنے مسائل حل نہیں کرسکتے۔ لاپتہ افراد کی فہرست روز بروز بڑھ رہی ہے میں اپنی پارٹی کے سامنے ڈاکٹر حکیم لہڑی کی تجویز ضرور رکھونگا۔

آل پارٹیز کانفرنس سے عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان کے صدر و پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بہت دیرینہ ہے اسے حل کیا جائے کیونکہ لاپتہ افراد کے لواحقین اذیت کی زندگی گزاررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی وزیر2برسوں سے قید و بند کی زندگی گزارر ہے ہیں عدالت سے ضمانت کے باوجود انہیں رہا نہ کرنا ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے۔میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

مشرف بلوچ،اشرف بلوچ اور دیگر مقررین نے کئی برسوں سے لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران طاقت کے نشے میں بے گناہ بلوچوں کو لاپتہ کررہے ہیں جو کئی برسوں سے زندانوں میں اذیت کی زندگی گزارر ہے ہیں انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے اگر کسی کے اوپر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرکے اپنے دفاع کا موقع دیا جائے۔

چئیرمین بلوچ فار مسنگ پرسن نصراللہ بلوچ نے آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی پارٹیوں طلباء تنظیموں وکلاء صحافی برادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ سمیت تمام شرکاء پاکستان سمیت دنیاء بھر میں جبری گمشدی کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان سمیت دیگر صوبوں سے لاپتہ شہریوں کو بازیابی کیلئے عملی اقدامات کریں اور گمشدگیوں کے معاملے پر بین القوامی قوانین اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو بند ہونا چاہئے اور فیک انکاؤنٹر میں پہلے سے لاپتہ افراد کو قتل کے سلسلے کو بند ہونا چاہئے جو ریاست کے مجرم ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کرکے صفائی کا موقع دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ جن لاپتہ افراد کو قتل کیا گیا ان کے خاندان کو بتایا جائے۔

آل پارٹیز کانفرنس حکو مت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسے طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کیا جائے۔

کانفرنس میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ، حواران بلوچ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

Share This Article
Leave a Comment