بلوچستان کے ایران سے منسلک سرحدی علاقے دالبندین میں نوجوان ثنا اللہ نوتیزئی کے قتل کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے لواحقین نے لاش کے ہمراہ دالبندین میں ایران آر سی ڈی شاہراہ بند کر دی۔
بعدازاں پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے شاہراہ کو کھول دیا۔
ثنا اللہ نوتیزئی کو گزشتہ شب دالبندین میں قتل کیا گیا تھا جس کے خلاف لواحقین اور مقامی افراد کی بڑی تعداد گزشتہ رات سے احتجاج کر رہے تھے۔
مقتول کے لواحقین کی جانب سے جاری احتجاج کے باعث پاکستان کو ایران سے ملانے والی شاہراہ بند رہی جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
لواحقین نے احتجاج کے دوران مطالبہ کیا ہے کہ قتل میں نامزد 5 افراد کو جلد گرفتار کیا جائے، جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے احتجاج ختم نہیں کریں گے، حکومت ضلع چاغی میں اپنی رٹ یقینی بنائے۔
بعدازاں لواحقین نے ڈپٹی کمشنر اور ایس پی چاغی سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا اور شاہراہ بحال کر دی ہے۔