ایرانی خبر رساں ادارے ’تسنیم‘ نے آج بدھ کے روز بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کا ایک کرنل گزشتہ پیر کو دمشق کے دیہی علاقوں میں ایک دھماکہ خیز ڈیوائس پھٹنے سے ہلاک ہو گیا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسیوں نے پاسداران انقلاب کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”شام میں پاسداران انقلاب کی فضائیہ کے مشیروں میں سے ایک” کرنل داؤد جعفری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پیر کی صبح ”دمشق کے قریب سڑک پر ایک دھماکہ خیز آلہ پھٹنے سے مارے گئے۔”
پاسداران انقلاب نے الزام لگایا کہ اس بم حملے کے پیچھے اسرائیل کے ”ایجنٹ” ہیں۔ بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ ایران اس کا جواب دے گا جسے پاسداران انقلاب نے ”اس جرم” کا نام دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران 11 سالہ جنگ میں بشار الاسد کا بڑا حامی رہا ہے اور اس نے اپنی افواج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے ہزاروں فوجی بھیجے ہیں۔
اس جنگ میں درجنوں ایرانی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، حالانکہ تہران طویل عرصے سے کہہ رہا ہے کہ شام میں اس کا کردار صرف فوجی مشاورت تک محدود ہے۔
ماضی میں اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ وہ شام میں ایرانی موجودگی کو روکنے کے لیے کام کریں گے، خاص طور پر اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب ملک کے جنوب میں ایران کو اڈے قائم کرنے سے روکیں گے۔
اسرائیل شام میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کے اندر اہداف پر سینکڑوں حملے کر چکا ہے، لیکن وہ شاذ و نادر ہی ایسی کارروائیوں کو تسلیم کرتا ہے یا اس پر بات کرتا ہے۔