خفیہ اداروں کو شامل تفتیش کئے بغیرجبری گمشدگیوں کا سلسلہ نہیں رکھے گا،ماماقدیر

0
121

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ 4672 دنوں سے جاری ہے۔

حسن مینگل ایڈوکیٹ، رضا ایڈووکیٹ سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے کیمپ میں شرکت کرکے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ہماری تنظیم بلوچستان میں جاری ریاستی ظلم اور بربریت، بلوچ نسل کشی اور جبری گمشدگیوں پہ بارہا ملکی اور عالمی سطح پہ آواز بلند کرتا آرہا ہے، یو این اور متعلقہ اداروں کے ذیلی فورمز پہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پہ لکھ چکے ہیں لیکن ریاستی دہشت گردی کے روک تھام میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک وفاقی حکومت اور جبری گمشدگیوں پہ قائم کردہ اسکے کمیٹی ملکی اداروں کو شامل تفتیش یا فریق نہیں بنائیں گے، جبری گمشدگیوں کا سلسلہ رکنے والا نہیں ہے۔

ماماقدیرکا کہناتھا کہ ”ملکی ادارے ملوث نہیں ہے” والا بیانیہ وفاقی اداروں ریاستی غیر سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔ ہمارے پاس جبری گمشدگیوں کے واقعات میں ایسے متعدد ٹھوس ثبوت آن دی ریکارڈ موجود ہیں جہاں پاکستانی آرمی اور ان کے خفیہ ادارے لوگوں کی جبری گمشدگیوں میں براہ راست ملوث پائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی سطح پر بھی ایسے متعدد کیسز آن دی ریکارڈ ہیں کہ کورٹس نے اداروں سے لوگوں کی بازیابی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیوں پہ ملک کے مقتدرہ اداروں اور انکے سربراہان کو لاپتہ افراد کے لواحقین اور عدالت عالیہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here