انسٹیٹیوٹ آف بلوچیہ کی لاپتہ پبلشر فہیم بلوچ کی رہا ئی کا مطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے معروف ادبی تنظیم انسٹیٹیوٹ آف بلوچیہ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں علم و ادب پبلیشر کے منیجر اور صحافی لالا فہیم بلوچ کی اغوا نما گرفتاری کی شدید لفظوں میں مذمت کی ہے۔

ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے ایک صحافی کو اُس کے پبلشنگ کی دوکان سے اُٹھا کر لے جانا اور اُسے لاپتہ کردینا انتہائی شرمناک عمل ہے۔

انہوں نے کہا ہم اِس اغواء نما گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ لالافہیم بلوچ ایک صحافی اور پبلیشر ہے اُس کا کام کتابیں چھاپنا ہے اور علم و ادب نے بلوچی سے زیادہ اردو کتابیں شائع کی ہیں جن سے پاکستان بھر کے ہر کالج اور یونی ورسٹی کے طالبعلم مستفید ہورہے ہیں کتابیں چھاپنے والے ایک صحافی کو اُسکے پبلشنگ کی دوکان سے کسی مجرم کی طرح اُٹھاکر لے جانا کتاب اور علم کی توہین ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان سمیت سندھ کے تمام ادبی اور صحافتی تنظیمیں صحافی لالافہیم بلوچ کے اغوا نما گرفتاری کے خلاف آواز اُٹھائیں اور سندھ پولیس کو اگر لالافہیم بلوچ سے کوئی شکایت ہے یا کہ اُس کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے تو اُسے پوری طور پرسامنے لاکرعدالت میں پیش کیا جائے اِس طرح سے اُسے گرفتار کرکے لاپتہ کردینا قابل مزمت امر ہے اور ہم وفاقی وزیرداخلہ بلال بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ سے پھر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں از خود نوٹس لیں۔

Share This Article
Leave a Comment