بلوچ آزادی پسند رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پر اپنے ٹیوٹ میں لکھا ہے کہ مستونگ کے گاؤں شادی خان میں کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کا استاد گل محمد کے گھر پر چھاپہ، ان کے نوجوان بیٹوں سلمان اور صالح کو قتل، پروفیسر صالح محمد شاد، عطاء اللہ ایڈووکیٹ، سیف اللہ، مجیب، نجیب اور تنویر کے ہمراہ اسے اغوا کرنا کھلی ریاستی دہشتگردی کی کارروائی ہے۔
واضح رہے کہ قابض پاکستانی فوج کی اس طرح کی دہشتگردیاں پاکستان کے قیام اور مقبوضہ بلوچستان کے قبضے سے جاری ہیں مگر اس میں تیزی کچھ سالوں سے آئی ہے۔