بلوچستان یونیورسٹی کے ہاسٹل سے لاپتہ کیے گئے فصیح بلوچ اور سہیل بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
طلبہ رہنماؤں نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جگہ جگہ کیمروں کی موجودگی کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس اس دن کی وڈیو ریکارڈنگ ریکارڈ سے غائب ہیں۔ فصیح بلوچ اور سہیل بلوچ کو یونیورسٹی انتظامیہ کی معاونت سے یونیورسٹی ہاسٹل سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو سات ماہ قبل بلوچستان یونیورسٹی کے احاطے سے لاپتہ کیا گیا تھا جہاں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی یقین دہانی پر ایک ماہ سے جاری احتجاج ختم ہوا تھا لیکن تاحال ان کا پتہ نہیں چل سکا۔
انہوں نے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ طالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو جلد بازیاب کرکے منظر عام پر لایا جائے۔