پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ جبری گمشدگیوں کے خلاف بل پارلیمنٹ میں لایا تو دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
شیریں مزاری کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ’فروغ نسیم نے آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر میں بل کی پاداش میں میری پیشی کرائی، آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر سے کال آئی کہ مجھے بل پیش ہونے سے پہلے وہاں آنے کا کہا گیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کال کے بعد میں نے وزیر اعظم عمران خان کو صورتحال سے آگاہ کیا، فروغ نسیم کے نقطہ نظر کو وفاقی کابینہ جانتی تھی اور قبول نہیں کیا جاتا تھا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’مجھے اغوا کیا گیا، سفید ڈالے میں ڈال کر موٹر وے پر لے جایا گیا میں کہا مجھے دوائیاں کھانی ہیں جو گھر پر ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے جبری گمشدگیوں کے خلاف آئی ایس آئی میں پیشیاں بھگتیں۔‘
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہیں ’اسٹیبلشمنٹ کو مزاری فوبیا ہو گیا ہے، ہم ڈٹے ہوئے ہیں، عوام کا ریلا کل آئے گا۔‘
شیریں مزاری نے کہا کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہا کہ ’مریم نواز کو عمران فوبیا ہوا ہے ہماری کیبینٹ نے امریکا کو ایئربیسز دینے سے انکار کیا۔‘
شیریں مزاری نیوز کانفرنس میں واضح کیا کہ تحریک انصاف کا دھرنا اور احتجاج ہمیشہ پرامن رہے ہیں۔
انھوں نے کہا ’کل پی ٹی آئی کی فیملیز ہمارے دھرنے میں آئیں گی۔
’کنٹینرز کسی کے کام نہیں آئیں گے ہم پرامن ہیں، ہم لوگوں سے کہا ہے اپنے بچوں اور اہل خانہ کے ساتھ أئیں کل ہمارا آزادی مارچ ہو گا، کوئی غلطی فہمی میں نہ رہے۔‘