ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بلوچ خاتون نورجان کی ضمانت پر فیصلہ پیر تک موخر کردیاہے۔
بلوچ خاتون نورجان کو بلوچستان کے علاقے ہوشاپ سے پاکستانی فورسزنے ان کے گھر میں گھس کر حراست بعد جبری طور پر لاپتہ کیا تھا اور علاقہ مکینوں کی فوری ردعمل پرسی پیک روڈ کی بندش اورا حتجاج سے مجبوراًفورسز نے انہیں تربت کے انسداددہشتگردی کی عدالت میں پیش کردیا تھا۔
سنگر کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی نے نورجان بلوچ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ دینے کے بجائے اسے پیر تک موخر کردیا ہے۔
کل نورجان بلوچ کے وکیل نے عدالت کے سامنے اپنے دلائل مکمل کئے تھے اور عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ آج ہفتے کے لیے مقرر کیا تھا تاہم آج بھی کیس کا فیصلہ نہ ہوسکا اور عدالت نے نورجان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ پیر تک موخر کردیا ہے۔
یاد رہے کہ نور جان بلوچ سمیت حبیبہ پیر جان ودیگر خواتین کی جبری گمشدگیوں کیخلاف آج پورے مکران میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔