بلوچ خواتین کی جبری گمشدگی سے دشمن پاکستانی فوج سوچ رہی ہے کہ وہ بلوچ تحریک آزادی کو دھڑ سے نقصان پہنچاسکتی ہے لیکن یہ غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2010سے لیکر آج تک بسیمہ، مشکے، جھاؤ، کولواہ، رخشان، گچک، سولیر، کیلکور، بالگتراور دیگرعلاقوں سے روزانہ کی بنیاد پر اس درندہ فوج نے ایسی حرکتیں کی ہیں لیکن بلوچ آزادی پسند پہاڑ کی طرح ڈھٹے اور کھڑے ہیں۔