نور جان بلوچ کی غیر قانی حراست کیخلاف تربت میں شٹر ڈاؤن پڑتال

0
262

بلوچ خاتون نور جان کی جبری گمشدگی و غیر قانی حراست کیخلاف تربت میں شٹر ڈاؤن پڑتال جاری ہے۔

ہوشاپ سے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں بلوچ نورجان کی جبری گمشدگی وغیر قانونی جبری حراست کے خلاف حق دو تحریک کی کال پر آج بروزبدھ کو تربت شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔

ہڑتال کی وجہ سے تربت شہر اور گردونواح کے تمام کاروباری مراکز بند ہیں اور ٹریفک کی آمدو رفت بھی محدود ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق شتر ڈاؤن ہڑتال کو تربت کے سیول سوسائٹی اور انجمن تاجران کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

واضع رہے کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز نے گذشتہ دنوں نورجان بلوچ کو ان کے گھر پر چھاپہ مارکرحراست بعد جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جس کے ردعمل میں دو دنو ں سے ہوشاپ میں سی پیک روڈ پر علاقہ مکین دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ہر طرح کی آمدو رفت بند ہے۔

جبکہ آج سی ٹی ڈی پولیس نے نور جان کو تربت میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کردیا ہے اور اس پرا لزام لگایا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کیلئے خود کش حملے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔

سیکورٹی فورسز یہ دعویٰ بھی کر رہی ہے کہ نور جان کے ساتھ شائنہ نامی ایک اور خاتون کو بھی حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے پا س خودکش جیکٹ اور دیگر دھماکا خیز مواد برآمد ہواہے۔

سی ٹی ڈ ی نے دعویٰ کیا ہے کہ نور جان کا تعلق بی ایل اے کے مجید بریگیڈ سے ہے۔لیکن دوسری طرف بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں نے فورسز کے ان تمام دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here