بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے ڈھاڈر سے کاشتکار کو بھائیوں سمیت جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
مقامی میڈیا ”دی بلوچستان پوسٹ“ کے مطابق گذشتہ دنوں سونا خان برہمانی سکنہ ڈھاڈر کو ان کے بھائیوں سمیت جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کو علاقے کے سردار مٹا خان نے اپنے مہمان خانہ بلایا تھا جس کے بعد اس کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مٹا خان نے کاشتکاری و زمینداری کے پیشے سے وابسطہ سونا خان و اس کے بھائیوں کو پاکستان فورسز کے تحویل میں دیا ہے جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے سے مزید افراد کے جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات آنا باقی ہے۔
ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
دریں اثناچاغی میں کچکی مین آر سی ڈی شاہراہ پر گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق کچکی مین آر سی ڈی شاہراہ پر نامعلوم تیز رفتار گاڑی نے ایک شخص شاہ نواز نامی کو کچل ڈالا جوموقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
گاڑی سوار موقع کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق شاہ نواز کی ذہنی توازن بھی درست نہیں تھا۔