سانحہ نوکنڈی کیخلاف عوام سراپا حتجاج ہیں، کراچی ٹو حب شاہراہ پر لوگوں کا دھرنا دیکر ہر طرح کی آمدو رفت کو مکمل بلاک کردیا ہے۔
یہ احتجاجی دھرنا بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی جانب سے دی جارہی ہے۔
جو گذشتہ روزضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں نہتے عوام پرپاکستانی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ اور حمید اللہ بلوچ کا قتل اور مزدوروں کے گاڑیوں کو ناکارہ بناکر انہیں صحرا میں مرنے کیلئے چھوڑ دینے کے خلاف آج کراچی ٹو حب شاہراہ بند کر دیا ہے۔
دھرنے میں سینکڑوں لوگ شریک ہیں جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔
سینکڑوں افرادکے دھرنے سے ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے لوگ پھنس گئے ہیں۔
دھرنے کے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نہتے لوگوں پر فائرنگ اور ڈرائیورحمید کو قتل کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کو گرفتار کرکے سزا دینے سمیت نہتے عوام اور سرحد پار کام کرنے والے افراد پر فورسز کی غیر انسانی مظالم اور دہشتگردانہ کارراوئیاں فوری طور پر روکی جائیں انہیں لوگوں کو اپنے رزق کی تلاش میں آزادانہ طور پرسرحدی کاروبارکرنے دیا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پاکستانی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر اس وقت براہ راست فائرنگ کی جب وہ فورسز کے ہاتھوں اپنے گاڑیوں کو ناکارہ اور سرحدی کاروبار کرنے والے ڈرائیوروں کو تپتی دھوپ و پیاس میں صحرا میں چھوڑنے کیخلاف احتجاج کر رہے تھے۔
مظاہرین پر فائرنگ سے ایک ڈرائیور جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی افراد زخمی ہوگئے تھے۔
جبکہ دوسری جانب اسی روزبلوچستان و افغانستان کے سرحدی صحرا سے تین ڈرائیوروں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔
جن کے بارے میں کہا جارہا ہے سرحدی کہ فورسز نے ان سے ان کی گاڑیاں چین کر انہیں تپتی صحرا میں چھوڑ دیا جس سے وہ پیاس اور گرمی کی شدت سیزندگی کی بازی ہار گئے تھے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک وائرل ہونے والے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صحرامیں تین لاشیں پڑی ہیں۔