پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکورٹی فورسز کیمپ پر مسلح افراد کے حملے میں اب تک 3اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک ترجمان نے حملے کہ ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
محمد خراسانی نے کہا کہ یہ حملہ 3 خود کش بمباروں نے کیا تھا جو اب مارے جاچکے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ٹانک میں بھاری اسلحہ سے لیس افراد کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر رات کو ہونے والے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر وقار احمد نے بتایا کہ منگل کی رات سے بدھ کی صبح تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں 18 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حملہ آوروں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ پر حملہ کیا، ایف سی ایک نیم فوجی دستہ ہے جو افغانستان کے ساتھ سرحد کی حفاظت کرتی ہے، ضلع ٹانک افغانستان کی سرحد سے متصل قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے قریب واقع ہے۔
ضلعی پولیس افسر کے مطابق مزید فورسز کو علاقے کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد نے کہا کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔