بلوچستان کے ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ کے پہاڑی علاقے سورگر میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں درجنوں افراد کی جبری گمشدگیوں کے اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
واضع رہے کہ رواں ہفتے سے فوج کی جانب سے فوجی جارحیت جاری ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکین مکمل طور پر اپنے گھروں میں محصور ہیں۔
علاقے کی فون نیٹورک بھی مکمل پر بند کردی گئی ہے۔اور علاقہ مکینوں کو ان کی فصلوں اور مال مویشیوں کی دیکھ بھال سے بھی منع کیا گیا ہے جس سے فصلیں تباہ اور مال مویشی قریب المرگ ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے سے جاری فوجی جارحیت میں درجنوں افراد کو فورسز نے لاپتہ کیا ہے۔
جن میں چند افراد کی شناخت عبداللہ ولد لالو ساکن تراجی، حسن ولد دارو، غریب شاہ ولد جان محمد، شمبوولد احمد،خدابخش ولد عیسیٰ، صمد ولد کریم بخش ساکن تراجی دارکور، بختیار ولد محمدنورساکن تراجی، صمد ولد غلام محمد ،محمد عمر ولد لکو کے ناموں سے ہوئی ہے۔
مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ جبری گمشدگیوں کی تعداددرجنوں میں ہیں جنہیں مختلف علاقوں سے گرفتاری کے بعدلاپتہ کیا گیاہے۔