بلوچستان کے ضلع آواران اور ضلع خضدار کے درمیانی علاقے کے پہاڑی سلسلے سورگر اور گردونواح میں گذشتہ دو دنوں سے پاکستانی فوج کی بڑے پیمانے پرفوجی جارحیت جاری ہے۔
اب اطلاعات ہیں کہ اس جارحیت کو وسعت دیکر اسے ضلع کیچ کے علاقوں تک بھی پھیلا یا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق آواران کے آرمی ہیڈ کوارٹر میں چھ گن شپ ہیلی کواپٹرز کی لینڈنگ دیکھی گئی ہے جو جاری فوجی جارحیت کے کمک کیلئے بھیجے گئے ہیں۔
دودنوں سے جاری اس فوجی جارحیت سے اب تک کسی قسم کی کوئی جبری گمشدگی اور ہلاکت کی اطلاعات سامنے نہیں آئے۔
مقامی لوگوں نے سنگر نیوز ڈیسک کو بتایا کہ جھاؤ، مشکے گچک اور کولواہ میں موبائل نیٹ ورک سروس مکمل معطل ہے۔جبکہ جھاؤ اور ڈسٹرکٹ کیچ کے علاقے کولواہ، شاپکول،جت،بلور سگک،مراستان سمیت مختلف دیہاتوں اور پہاڑی سلسلوں میں فورسزکی زمینی اور فضائی جارحیت جاری ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کولواہ اور جھاؤسمیت سورگر کے پہاڑی سلسلوں میں بڑے بڑے ہتھیاروں کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔
جبکہ ڈسٹرکٹ کیچ اور آواران کے علاقے جھاؤ میں فورسز نے کرفیو نافذ کیا ہواہے۔ لوگ گھروں میں محصورہیں اور علاقے میں خوف کاسماں ہے۔