بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ کے پہاڑی سلسلے سورگر میں گذشتہ دو دنوں سے پاکستانی فوج کی جارحیت جاری ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فورسز کی ایک بڑی تعداد بھاری اسلحہ و مشینری کے ساتھ سورگر کے پہاڑوں میں داخل ہوچکی ہے۔
کہا جارہا ہے جھاؤ سمیت ضلع خضدار کے علاقے اورناچ کی مواصلاتی نظام کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ سورگر پہاڑی سلسلے سے منسلک آبادیوں کے مکین اپنے گھر وں میں محصور ہیں۔جبکہ ان آبادیوں کے داخلی و خارجی راستوں کوبھی بندکردیا گیا ہے اور فورسز کی بڑی تعداد تعینات ہے۔
تاہم ابھی تک کسی قسم کی کوئی اغوا نماگرفتاری یا ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ مذکورہ فوجی جارحیت کیلئے بلوچستان کے دوسرے علاقے ضلع خضدار کے تحصیل اورناچ سے فورسز کی بڑی تعداد پہنچی ہے جو سورگر کے پہاڑی سلسلے میں کل سے داخل ہوچکا ہے اور شدت کے ساتھ جارحیت میں مصروف ہے۔
وقفے وقفے کے ساتھ فائرنگ و دھماکوں کی آوازوں سے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
واضع رہے کہ جھاؤکا سورگر پہاڑی سلسلہ ضلع آواران اور ضلع خضدار کے علاقے اورناچ کا درمیانی علاقہ ہے جو دنوں کو ملاتی ہے۔