؎یوکرین پر روسی حملہ اور جنگ کو10دن ہوگئے۔ دونوں ممالک مابین مذاکرات کے بعدیوکرین کے دو شہروں میں عارضی جنگ بندی کا علان کیا گیا ہے تاہم یوکرین حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے سنیچر کے روز ماسکو کے مقامی وقت کے مطابق 10:00 بجے سے جنوب مشرقی یوکرین کے دو شہروں ماریوپل اور وولونواخا میں عارضی جنگ بندی اور شہریوں کے لیے انسانی بنیادوں پر راہداری کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کے ساتھ شہروں سے باہر جانے والے راستوں پر اتفاق کیا ہے۔
ماریوپل ایک اہم بندرگاہی شہر ہے اور کئی دنوں سے روسی افواج نے اس کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ وولونواخا میں بھی شدید لڑائی ہوئی ہے۔
اس سے قبل ماریوپل کے میئر وادیم بوئیچنکو نے روسی فوجیوں کے حملے محاصرے کے دوران انسانی بنیادوں پر راہداری کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسرے علاقوں میں روسی اور یوکرینی فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ یوکرین کے شمال مشرق میں واقع خارخیو میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
یوکریی میڈیا کے مطابق مشرقی شہر سومی جسے روسی فوجیوں نے گھیرا ہوا ہے وہاں آج صبح 5:00 گولہ باری شروع ہوئی۔
ماریوپل سٹی کونسل کا دعویٰ ہے کہ شہریوں کو نکلنے کی اجازت دینے کے لیے روس اور یوکرین کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی پر پوری طرح سے عمل نہیں کیا جا رہا۔
ٹیلی گرام پر پوسٹ کردہ ایک پیغام میں کونسل نے کہا کہ جس شہر (زاپوریزہیا) میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی گئی راہداری ختم ہوتی ہے، وہاں لڑائی ہو رہی ہے۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ انخلا کے دوران عارضی جنگ بندی کی تصدیق کے لیے یوکرینی حکام روسی فریق کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو آگے بڑھانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر منظور کی گئی راہداری کا غلط استعمال نہ کرے۔
انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت ان معلومات کی ’تصدیق‘ کر رہی ہے کہ روسی فوجی انخلا کے راستوں کے ساتھ والے علاقوں میں یوکرین کی پوزیشنوں کے قریب جانے کے لیے جنگ بندی کا استعمال کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’ہم اس موقع کو عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ لوگوں تک امدادی سامان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔‘
ویریشچک نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے جنگ بندی پر بات چیت میں ثالثی کی ہے اور وہ شہروں سے باہر جانے والے راستوں پر قافلوں کے ساتھ چلیں گے۔
سیز فائر کا اطلاق مقامی وقت کے مطابق 09:00 سے 16:00 بجے تک رہے گا۔