بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ اور خضدارمیں پاکستانی سیکورٹی فورسز نے 2افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔
ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ میں فوجی جارحیت تواتر کے ساتھ جاری ہے۔
گزشتہ روز سیکورٹی فورسز نے سورگر کے پہاڑی علاقے شش بھینٹی کے رہائشی شاہو ولد حسین کو بگاڑی زیلگ کے مقام سے حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ چنال گزی میں سیکورٹی فورسز نے آبادی پر حملہ کرکے تمام لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔جس سے کئی افراد زخمی ہیں اور ان کی حالت خراب ہیں جنہیں فوری علاج معالجے کی ضرورت ہے لیکن فورسزلوگوں کوعلاقے سے باہر جانے نہیں دے رہا ہے۔
دوسری جانب علاقے میں فورسز کی جانب سے بلاوجہ لوگوں کو تنگ کرنے سے لوکل گاڑی مالکاں نے احتجاجاً اپنے گاڑیاں کھڑی کردی ہیں۔
اسی طرح خضدار سے فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
گذشتہ روز دو بجے کے وقت خضدار کھٹان کے رہائشی ماسٹر نزیر احمد کو مرکزی بازار صابری مسجد کے سامنے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ماسٹر نزیر احمد کو فورسز نے ایک سال پہلے 13 مارچ 2021 کو لاپتہ کیا تھا تاہم 3 مہینے کی جبری گمشدگی کے بعد وہ بازیاب ہوگئے تھے۔ جبکہ ماسٹر نذیر احمد کے بڑے بھائی صحافی منیر احمد شاکر کو 14 اگست 2011 میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق صحافی منیر احمد کو مبینہ طور پر سرکاری حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔