بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب کے پہاڑی علاقے میں پاکستانی فوج نے زمینی وفضائی فوج کشی کرکے 10افراد قتل کردیئے۔
جن میں چار افراد کی شناخت ماسٹر آصف،مکیش،ملنگ اور ماما کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ باقی چھ افراد کی شناخت ابھی تک نہ ہو سکی۔
عینی شاہدین کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ اور تجابان کے پہاڑی علاقے میں آج بروز بدھ علی الصبح پاکستانی فورسز کی جانب سے فضائی و زمینی آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ آج بدستور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پروازیں دیکھنے میں آئیں اور کئی مقامات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کے شیلنگ کی اطلاعات موصول ہوئے ہیں۔
بعض مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ مارے جانے والے افراد کو گن شپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے شیلنگ سے نشانہ بنایا گیاتھا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں مشتبہ افراد کے ٹھکانے کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیس آپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں کمانڈر آصف عرف مکیش سمیت 10 مشتبہ افراد ہلاک ہوئے۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد بلوچستان کے علاقے تربت اور پسنی میں سیکورٹی فورسز پر ہونے والے حالیہ حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے مشتبہ افراد کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔
فورسز کے ایک اور انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے افرادکا تعلق بی آر اے سے تھا۔
اب تک مسلح تنظیموں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
واضع رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی فوجی جارحیت جاری ہے۔جہاں عام آبادیوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شیلنگ کرکے نہتے لوگوں کومارا جاتا ہے اور پھر انہیں عسکریت پسند ظاہر کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ و گولہ باروود برآمد کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔