اسلام آباد: میڈیکل طلبا کے احتجاج کے پیش نذر بلوچستان و فاٹا کی 265 سیٹیں بحال

0
247

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سراپا احتجاج میڈیکل کے طلبا اور طالبات کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا۔

میڈیکل کے طلبا کیلئے پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں مختص 265 سیٹیں بحال کردی گئیں۔

گزشتہ روز بلوچستان کے سینٹرز نے ایوان بالا میں فاٹا اور بلوچستان کے طالب علموں کی مختص نشستوں کو بحال نہ کرنے پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا تھا۔ سینٹر منظور کاکڑ،سینٹر فیصل سلیم نے طالب علموں کے مطالبات کے حل میں اہم کردار ادا کرنے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی،سینٹر محمدقادراور سینٹرفیصل سلیم کاشکریہ ادا کیا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کا کہناتھاکہ بلوچستان کے سینٹرز نے گزشتہ روز ایوان بالا میں فاٹا اور بلوچستان سے متعلق جو مسئلہ اٹھایا تھا جس کوحل کردیا گیا ہے۔ جلد خیبر پختونخواہ، پنجاب اور آزاد جموں کشمیر کے میڈیکل کالجز میں بلوچستان اور فاٹا کے طالب علموں کو265 سیٹیں بحال کردی گئیں اورجلد اسکالرشپ بھی مل جائے گی۔

تاہم سندھ حکومت کے نامناسب روئیے کے باعث اور کئی مرتبہ درخواست کرنے کے باوجود پچھلی اور اس مرتبہ بھی بلوچستان اور فاٹا کے نوجوانوں کو میڈیکل سیٹیوں پر اسکالرشپ نہیں دی گئی جو انصافی ہے کیونکہ سندھ بھی اس فیڈریشن کا حصہ ہے اور آئین کے مطابق سندھ کو بھی بلوچستان اور فاٹا کی طالب علموں کے لئے میڈیکل سیٹوں پراسکالر شپ دینی چاہیے مگرسندھ حکومت نے اپنی جاگیردار بنائی ہوئی ہے۔

اس موقع پربلوچستان عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینٹر منظور کاکڑ نے کہا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزاآفریدی سینٹر فیصل سلیم اورسینٹر محمد قادر کے ساتھ ملکر بلوچستان کے اور فاٹا کے طلبا کا دیرینہ مسئلہ حل کروانے میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں اور وفاقی حکومت سے یہی امید رکھتا ہوں کہ وہ بلوچستان کے دیر مسائل جن کا ہم ایوان بالا میں ذکر بھی کرچکے ہیں انکے حل کے لئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اپنا کردار ادا کریں گے۔

بلوچستان عوامی پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کی بات کی ہے حقوق پر سمجھوتہ نہ قبول کیا ہے اور نہ کبھی کرنے کو تیار ہیں بلوچستان کا فاٹا کے میڈیکل طلبا کا مسل کافی عرصے سے التوا کا شکار تھا جس کے لئے مختلف فورمز پر آواز اٹھائی گئی مسل حل نہ ہونے پر ایوان بالا میں معاملے کو اٹھا یا گیا جس میں آج کامیابی مل جس سے نہ صرف بلوچستان اور فاٹا کی محرومیوں کاخاتمہ ہوگا بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بہترسے بہتر موقعے بھی میسر آسکیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here