بی وائی سی کا بلوچستان میں انسانی حقوق پامالیوں کیخلاف کراچی میں ریلی کا اعلان

0
246

بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے بلوچستان میں حالیہ دنوں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کراچی میں ریلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں بلوچستان میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف وزریاں ہو رہی ہیں جبکہ آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ ریاست شائستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاسی مسائل پر طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے مزید نفرت پیدا نہ کریں جس سے نقصان ریاست کا ہی ہے۔ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل سے بلوچستان میں جلتی آگ مزید بھڑک اٹھے گی جو انتہائی خطرناک صورتحال کا سبب بنے گا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں بجائے جبری گمشدگی کے مسئلے کو مستقل طور پر حل کرنے اور غیرقانونی طور پر لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے مزید افراد کو لاپتہ کیا جا رہا ہے۔ حالیہ دنوں تیس سے زائد افراد کو غیرقانونی طور پر ماورائے عدالت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے جس میں قائد اعظم یونیورسٹی کے ایم فل اسکالر حفیظ بلوچ اور پنجگور سے سوشل سماجی کارکن ملک میران شامل ہے جبکہ 4 افراد کو غیرقانونی طور پر شہید کیا گیا ہے۔ ایسے ہی ایک اور واقعے میں محبت بلوچ کو کراچی سے اس کے گھر سے رینجرز اٹھا کر لاپتہ کر چکے ہیں، دو مہینے گزرنے کے بعد بھی انہیں بازیابی نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بلوچ قوم کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ایسے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات سے ریاست مزید نفرت جنم دے رہی ہے۔ پہلے سے پسماندہ علاقے کے ساتھ اس طرح کا تعصابانہ سلوک کسی بھی صورت قبول نہیں اور اس کے خلاف بطور قوم اٹھ کر جدوجہد کرینگے۔ دو دہائیوں سے جاری شدید ظلم اور جبر جا سلسلہ اب تھم جانا چاہیے۔

ترجمان نے بلوچستان میں ظلم و جبر کے حالیہ لہر کے خلاف احتجاجی ریلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں سنگین انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف 16 فروری 2022 کو آرٹسل کونسل تا پریس کلب ایک ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ عوام سے اس احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔ اگر ان مظالم پر خاموشی اختیار کی گئی تو مزید جبر و ظلم میں مزید اضافہ ہوگا۔ جبکہ عدالت حالیہ اور متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان کو سیکورٹی فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ کر غیر زمہ داری کا مظاہرہ نہ کریں اور عدالت سیکورٹی فورسز کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات میں مداخلت کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here