پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (ٓئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ‘ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے ماما زیارت میں کارروائی کی ’۔
آئی ایس پی آر کے مطابق‘دتہ خیل کے جنوب مغرب میں 7 کلو میٹر دور ماما زیارت کے علاقے کو سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لیا تو دہشت گردوں نے ٹھکانوں سے فرار ہونے کے لیے فائر کھول دیا’۔بیان میں کہا گیا ہے کہ‘کارروائی کے دوران 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا’۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ‘فائرنگ کے شدید تبادلے کے نتیجے میں ایک افسر سمیت 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے اور ایک زخمی ہوگیا’۔
کارروائی کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ‘ٹھکانے کو خالی کروانے کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ و بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا’۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے افسر اور جوانوں میں‘لاہور سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لیفٹننٹ آغا مقدس علی، پنجاب کے شہر لیہ سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ لانس حوالدار قمر ندیم اور 24 سالہ سپاہی محمد قاسم اور پنجاب کے ہی ضلع نارووال سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی توصیف’ شامل ہیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والالانس حوالدار قمر ندیم شادی شدہ تھے اور ان کے لواحقین میں بیوہ، 2 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 9 مارچ کو ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور نامعلوم افراد کے درمیان جھڑپ ہوا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاکستانی فوج کے کرنل مجیب الرحمٰن ہلاک ہوا تھا۔