سعودی عرب کے زیر قیادت فوجی اتحاد نے جمعے کے روز حوثی باغیوں کے ایک حملے میں دو شہریوں کی ہلاکت سمیت سات افراد کے زخمی ہونے کے بعد یمن میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا اعلان کیا ہے۔
یمن میں حوثیوں نے بھی سعودی عرب کو ایک مہلک حملے کے بعد ’تکلیف دہ‘ ردعمل سے خبردار کیا ہے۔
حوثی ملٹری ونگ کے ترجمان یحییٰ ساری کے مطابق انھوں نے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’میزائل فورس نے تین بیلسٹک میزائلوں سے سعودی عرب کے شہر جیزان میں انتہائی اہم اور حساس مقامات کو تباہ کر دیا‘۔
ترجمان کے مطابق ’ہم سعودی حکومت سے اس وقت تک دردناک اور تکلیف دہ کارروائیوں کا وعدہ کرتے ہیں جب تک وہ اپنی جارحیت اور جرائم پر قائم رہے گی‘۔
واضح رہے کہ اس وقت سعودی عرب یمن کے خلاف فوجی آپریشن کر رہا ہے۔ ایسے ہی ایک حالیہ حملے میں سعودی عرب نے یمن کے ایک ہوائی اڈے سمیت اہم مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
حوثی باغیوں کے مطابق سعودی فوجی اتحاد کی طرف سے یمن میں ایک حملے میں تین افراد مارے گئے ہیں جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب کے سول ڈیفنس کے شعبے کے مطابق جمعے کی شام کو جازان کے علاقے سامتہ گورنری کی جانب یمن کی حدود سے حوثیوں نے فوجی پروجیکٹائل سے حملہ کیا، جس سے ایک سٹور پر کھڑے ایک سعودی اور ایک یمنی شہری ہلاک ہو گئے اور سات زخمی بھی ہوئے۔
سعودی حکام کے مطابق حوثیوں کے اس حملے میں دو دکانوں اور 12 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
سعودی ذرائع کے مطابق اتوار کو اتحاد ایک پریس کانفرنس منعقد کرے گا، جس میں تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں بات کی جائے گی۔ اتحاد نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ’توسیع شدہ فوجی آپریشن کی تیاری‘ کے عمل میں ہے۔