جبری لاپتہ افراد اور شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4522 دن مکمل

0
220

کراچی پریس کلب کے سامنے لگے احتجاجی کیمپ میں میر محمدعلی تالپور، جسقم کے سینئر رہنما الہی بخش بکک اور پی ٹی ایم کے مرکزی سی سی ممبر شیر محمد نے آ کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

ان کے علاوہ جبری لاپتہ عظیم دوست اور نسیم بلوچ کی بہن نے بھی کیمپ میں آکر اپنا احتجاج رکارڈ کروایا۔

جبری لاپتہ نسیم ولد حاجی عبدالکریم کی بہن نیما بلوچ نے کہا کہ میرا بھائی لاکالج کا طالب علم ہے جسے 14 مئی 2019 کو آفتاب اور ھانی گل کے ساتھ جبری لاپتہ کیا گیا تھا اور آج تک ہمیں ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔

”میں حکام سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے بھائی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔“

جبری لاپتہ عظیم ولد دوست محمد کی بہن نے بھی جبری لاپتہ افراد کے کیمپ میں آکر اپنا احتجاج رکارڈ کراتے ہوئے کہا عظیم دوست کو 3 جولائی 2015 کو جاوید شاہ کے ہمراہ گوادر میں واقع ان کی دکان سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا۔ 9 مہینے بعد جاوید شاہ کو رہا کیا گیا لیکن میرے بھائی گذشتہ 7 سال سے جبری لاپتہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب میرے بھائی کو جبری لاپتہ کیا گیا تھا تب وہ ڈگری کالج گوادر کے طالب علم تھے۔میں استدعا کرتی ہوں کہ میرے بھائی نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کرکے سزا دی جائے۔ عدالت جو سزا دے گی ہمیں وہ سزا منظور ہے۔

اس موقع پر ماما قدیر بلوچ نے جبری گمشدگان کے لواحقین کو تسلی دیتے ہوئے کہا ریاست اور اس کے حکمران تسلسل کے ساتھ بلوچ قوم کی نسل کشی کر رہے ہیں مگر ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ تاریخ میں ان سے بڑے جابر جنھوں نے انسانی سروں کے مینار تعمیر کیے تھے صفحہ ہستی نابود ہوگئے۔جبر اور دھونس سے کسی قوم کو مٹایا جاسکتا تو شاید بنگالی قوم آج رو زمین سے ناپید ہوتی۔انسانی خون مقدس ہے اور وہ جس مقصد کے لیے گرتا ہے وہ مقصد ضرور حاصل ہوتا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ آ ج ہم پھر عالمی برادری اور اور اقوام متحدہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچ قوم کی مسلسل نسل کشی ہورہی ہے اس کو روکا جائے۔ پاکستانی ریاست جس طرح بلوچ فرزندوں کی جبری لاپتہ کر کے ماورائے عدالت قتل کر رہی ہے یہ پوری عالمی برادری کے منھ پر زوردار طمانچہ ہے اگر اب بھی عالمی برادری نے اپنا چپ کا روزہ نہ توڑا تو بلوچ قوم اپنے کیس کو عالمی عدالت انصاف میں لے کر جائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here