نیدر لینڈ: انسانی حقوق عالمی دن پربی این ایم کا ایمسٹرڈم میں احتجاجی مظاہرہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ نیدرلینڈ ہنکین کی طرف سے انسانی حقوق کی عالمی دن 10دسمبر کوایک احتجاجی مظاہرہ نیدرلینڈ کے کیپیٹل ایمسٹرڈیم میں کیا گیا۔

جس میں بی این ایم کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف، بینرز پوسٹر، پلے کارڈز، جبری لاپتہ لوگوں کی تصاویر ہاتھوں میں لیے نعرہ بازی کی۔

بی این ایم کی طرف سے ڈایم اسکوائر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے پمفلیٹ تقسیم کی گئی۔

مظاہریں سے خطاب کرتے ہوئے بی این ایم نیدرلینڈ زون کے صدر کیا بلوچ نے خطاب کرتے ہو کہا کہ آج ہم انسانی حقوق کے عالمی دن کے مناسبت سے یہاں یکجا ہوئے ہیں تاکہ ہم دنیا کو بتا دیں کہ بلوچستان میں ایک انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ بلوچ اپنے بنیادی حق سے بھی محروم کیے جارہے ہیں۔

بلوچ گزشتہ سات دہائیوں سے بس اپنے جینے کا حق مانگ رہے ہیں۔ آج گوادر میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس لیے نکلے ہیں کہ ان کو ان کا حق دیا جائے۔ دنیا آج انسانی حقوق کا دن تو منا رہی ہے لیکن بلوچستان میں آج بھی جبری لاپتہ لوگوں کے فیملی سراپا احتجاج ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ آج کے دن کی مناسبت سے آپ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں۔

مظاہریں سے بی این ایم نیدرلینڈ کے سینئر ممبر عبدالغنی بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم یہاں اپنے حقوق کے لیے آئے ہیں۔ ہماری جہدوجد بھی اپنے حقوق کی جہدوجد ہے جو آج پورے دنیا میں منایا جاتا ہے۔

بی این ایم نیدرلینڈ ھنکین کے جونیئر جنرل سیکریٹری منور بلوچ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری احتجاج کا مقصد دنیا کو بتانا ہے کہ ہم بلوچ بھی انسان ہیں اور پاکستان ہماری سرزمین پر قابض ہے اور وسائل سے لے کر ہماری جینے کا حق بھی چین لیا ہے۔

بی این ایم کے ممبر عمران حکیم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے مغربی بلوچستان میں دو جبری لاپتہ افراد کی لاشیں پھینک دی گئی ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment