کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے طالبعلموں کی جبری گمشدگی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ و ریلی

0
214

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی کے طلبا وطالبات کی جانب سے 2طالبعلموں کی جبری گمشدگی کے خلاف جامعہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی کی قیادت قاضی بلوچ، اسرار بلوچ،جہانگیر بلوچ ودیگر کررہے تھے جس میں بڑی تعداد میں یونیورسٹی کے طلباء وطالبات نے شرکت کی۔

طلباء وطالبات نے جامعہ سے طالبعلموں کے لاپتہ ہونے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ رواں ہفتے بروز سوموار1 نومبر کو شام کے وقت جامعہ بلوچستان سے دو طالبعلم سہیل بلوچ ولد لعل محمد اور فصیح اللہ ولد عبدلرف کو جامعہ بلوچستان کے ہاسٹل بلاک نمبر17سے مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا اور تاحال ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

جامعہ کا انتظامیہ سے رابطہ کرنے کے باوجود تاحال انتظامیہ کسی قسم کی کاروائی کو بروئے کار نہیں لا رہی اور اس حوالے سے مختلف حیلوں بہانوں کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ طالبعلموں کی جبری گمشدگی میں کسی نہ کسی صورت ملوث ہے اور طالبعلم جامعہ کے دائرہ کار میں محفوظ نہیں ہیں۔ سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ جامعہ بلوچستان میں مطالعہ پاکستان کے ہونہار طالبعلم تھے اور ان کی جبری گمشدگی جامعہ میں طالبعلموں کی حفاظت پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے آخر میں طالبعلموں نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی بازیابی کیلئے جامعہ کی جانب سے آنے والے دو دنوں میں اگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو جامعہ میں احتجاجی مظاہروں میں مزید شدت لائی جائے گی اور جامعہ میں کلاسز لینے اور امتحانات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here