کوئٹہ: مہنگائی و بیروزگاری کیخلاف بلوچستان لیبر فیڈریشن کا احتجاجی مظاہرہ

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان مہنگائی بیروز گاری کے طوفان سے پیدا ہونے والے مسائل مزدووں و ملازمین کے مسائل حل نہ ہونے محکمہ واسا، بی ڈی اے، ایریگیشن، بی اینڈ آر پی ایچ ای اور میونسپل کمیٹیوں میں تنخواہوں تنخواہوں اوور ٹائم پرموشن جبری چھانٹیوں، مزدوروں کیخلاف انتقامی کارروائیوں، بلوچستان میں لیبر قوانین کا تقدس پامال کرنے اور کنٹریکٹ و پراجیکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے کیخلاف بلوچستان لیبر فیڈریشن کی کال پر کوئٹہ کے تمام سرکاری محکموں کے مزدور و ملازمین سراپا احتجاج بن گئے۔

واسا ہیڈ آفس زرغون روڈسے بی ایل ایف کے صدرخان زمان چیئر مین حاجی بشیر احمد عبدامعروف آزاد عابد بٹ عارف خان نچاری دین محمد محمد حسنی کی قیادت میں اور وائٹ روڈ سے بی ایل ایف کے سیکرٹری جنرل محمد قاسم خان محمد عمر جتک محمد حسن بلوچ حاجی محمد مسلم شاہجہان ایوبی ملک نصیر درانی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔

ملازمین و مزدوروں کی عظیم الشان ریلیاں مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی ایدھی چوک (سول سیکرٹریٹ)پہنچی جہاں مزدوروں و ملازمین نے اپنے مطالبات کے حل واسا ملازمین کو اوور ٹائم کی ادائیگی نہ ہونے سیکرٹری پی ایچ ای کی جانب سیبلا جواز ہفتہ کی چھی بند کرنے بی ڈی اے ایریگیشن بی اینڈ آر پی ایچ ای اور میونسپل کمیٹیوں میں تنخواہوں تنخواہوں اوور ٹائم پرموشن جبری چھانٹیوں مزدوروں کیخلاف انتقامی کارروائیوں افسرن کی جانب سے بلوچستان میں لیبر قوانین کا تقدس پامال کرنے اور کنٹریکٹ و پراجیکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے بلوچستان میں دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے ملازمین کی بیواؤں بچوں کو دیگر صوبوں کی طرح مراعات نہ دینے پرموشن اپ گریڈیشن نہ ہونے کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور صوبائی وزرا کی جانب سے اداروں اور سیکرٹری ایری گیشن سیکرٹری پی ایچ ای چیئرمین بی ڈی اے کی جانب سے غیر قانونی اقدامات سی بی اے یونینز کی بجائے سوسائٹی تنظیموں کے کرپٹ نمائندوں کیساتھ غیر قانونی معاہدے کرنے اور بلوچستان لیبر قوانین و لاز کی خلاف ورزی پر شدید نعرے بازی کی گئی۔

ایدھی چوک (سول سیکرٹریٹ) میں احتجاجی مظاہرے کے بعد ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوگئی جہاں بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان چیئر مین بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان سیکرٹری اطلاعات عابد بٹ نے خطاب کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر مزدوروں وملازمین کے مسائل حل نہیں کرسکتی تو انہیں اقتدار میں رہنے کا حق نہیں ایسی نا اہل حکومت نہیں دیکھی جو ادارے بند کرکے ملازمین کو بیروز گار اور انکا معاشی قتل کرکے بلوچستان کے حالات خراب کررہی ہے۔ غریب عوام محنت کش مزدور دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ملازمین مزدورو طلبا دھرنے دیکر تھک گئے حکومت کی کوئی پالیسی ہے نہ حکمت عملی عدالتیں بھی بلوچستان میں لیبر قوانین کی خلاف ورزیکرنیوالوں کیخلاف کارروائی سے قاصر ہیں۔ صوبے میں ایک خطر ناک مافیا تمام اداروں پر قابض ہے کسی کو انصاف نہیں مل رہا۔

رہنماؤں نے کہا کہ ایسی نا انصافی نہیں چلنے دیں گے مزدور مسائل حل نہ ہوئے تو بلوچستان بھر میں اچتجاج کی کال دیں گے اور نااہل حکمرانوں و حکومت سے حقوق حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کو مزید تیز کیا جائے گا۔

انہوں نے بلوچستان بھر کے مزدوروں کو تاکید کہ وہ کاغذی سوسائٹی کے کٹولے کو صاف جواب دے دیں یہ مزدوروں کے حقوق پر صرف سودے بازی کرتے ہیں ایسے لوگوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

Share This Article
Leave a Comment