بلوچستان سے آزاد قومی اسمبلی کے رکن اسلم بھوٹانی نے اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میںتوجہ دلائو نوٹس پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اس بیان پرکہ ”ریکوڈک کے اثاثے بیچ کر ملک کا قرض اتارا جائے گا“کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا کہ وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود بلوچستان کو مسائل اور محرومی کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوئی میں 1952 میں قدرتی گیس دریافت ہوئی تھی لیکن آج بھی بلوچستان کے 10 فیصد عوام کو بھی گیس میسر نہیں، صوبے کو سینڈک پروجیکٹ سے صرف 2 فیصد حصہ ملا جبکہ 48 فیصد وفاق اور 50 فیصد چین کے حصے میں آیا۔
اسلم بھوٹانی نے کہا کہ بلوچستان 12 میگا واٹ کی ضرورت ہونے کے باوجود 2 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرتا ہے لیکن اسے صرف 6 سے 700 میگا واٹ بجلی ملتی ہے اور کئی علاقوں میں اب بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریکوڈک بلوچستان کا ہے اور نوجوان کسی ناانصافی کو برداشت نہیں کریں گے’بلوچستان نہ تو مال غنیمت صوبہ ہے اور نہ برائے فروخت ہے‘۔