تاج بی بی کے قتل کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کیخلاف درج کرناگمراہ کن ہے، بھائی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

شہید تاج بی بی کے بھائی طارق نے کہا ہے کہ انھوں نے درخواست دی تھی کہ شہید تاج بی بی کے قتل میں ایف آئی آر فائرنگ کرنے والے چیک پوسٹ پر موجود اہلکاروں کے خلاف درج کی جائے لیکن میری درخواست کے برعکس ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی گئی ہے جسے میں یکسر مسترد کرتا ہوں یہ غلط بیانی ہے جس کی میں تائید و تصدیق نہیں کرتا۔

پیر کے روز طارق بلوچ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان کی انتظامیہ ان کے ساتھ نہیں ہے کیونکہ وہ ایف سی کی پابند ہے اور آزاد حیثیت میں کام نہیں کر رہی۔

میں نے انتظامیہ کو ایف آئی آر کی درخواست کی تھی جس کے جواب میں ڈی سی صاحب نے کہا تھا کہ وہ آئی جی ایف سی کو پوچھ کر ایف آئی آر لکھیں گے۔ انتظامی اختیار اگر انتظامیہ کے پاس ہیں تو آئی جی ایف سی سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے؟

انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا اگر ایف آئی آر نہیں کرسکتے تو نہ کریں لیکن نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر نہیں ہونی چاہئے بلکہ اصل ملزمان کے خلاف ہی مقدمہ چلنا چاہئے اگر انتظامیہ ایف آئی آر درج نہیں کرسکتی تو مجھے اجازت دیں میں ہائی کورٹ میں جاکر مقدمہ کرؤں گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہونی چاہئے، مقدمے میں جنھوں نے قتل کیا ہے انھیں نامزد ہونا چاہئے تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔ میں ایک غریب آدمی ہوں لیکن انتظامیہ کو نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر واپس لینی چاہئے۔

انھوں نے کہا میں پڑھا لکھا نہیں ہوں شاید دھوکے سے ایف آئی آر پر میرے دستخط لیے گئے ہوں لیکن یہ میرا بیانیہ نہیں ہے۔ پاکستانی فورسز نے ناحق میری بہن کو شہید کیا میرا مقدمہ ان کے خلاف ہے کسی نامعلوم کے نہیں۔

Share This Article
Leave a Comment