ملاعبدالغنی برادر نے اپنی ہلاکت کی خبروں کی تردید کردی

0
306

طالبان کی جانب سے مقرر کیے گئے افغانستان کے نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعے اپنے زندہ ہونے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا پر ان کی ہلاکت کی افواہ وائرل ہو گئی تھی۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عبدالغنی برادر، جنہیں گزشتہ ہفتے ملا محمد حسن کا نائب مقرر کیا گیا تھا، نے ایک آڈیو پیغام میں اپنی ہلاکت سے متعلق خبروں کو ”جھوٹا پروپیگنڈا“ قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا خاص طور پر بھارت میں ایسی افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ برادر کو صدارتی محل میں طالبان مخالف گروہوں کی جانب سے قتل کر دیا گیا تھا۔ برادر کی آڈیو کلپ میں کہا گیا ہے،”میری موت کی خبریں میڈیا میں شائع کی گئیں۔ میڈیا ہمیشہ جھوٹا پروپیگنڈا کرتا ہے۔ میں گزشتہ کچھ راتوں سے سفر میں ہوں، میں جہاں بھی ہوں، خیریت سے ہوں۔“

اس آڈیو پیغام کی صداقت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی لیکن یہ طالبان کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔

ملا برادر کی ہلاکت کی خبر اس وقت سامنے آگئی کہ گزشتہ روز قطری وزیر خارجہ کابل پہنچے تھے جہاں صدارتی محل میں ان کا استقبال نائب وزیراعظم (دوئم) عبدالسلام حنفی نے کیا تھا۔

اس کے بعد قطری وزیر خارجہ نے افغان عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی تھی۔

قطری وزیر خارجہ کے دورہ کابل کے موقع پر نائب وزیراعظم ملا برادر کی عدم موجودگی پر ان کے ہلاکت یا زخمی ہونے کی افواہیں سامنے آئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر بھی کئی صارفین نے ملا عبدالغنی برادر کے صدارتی محل میں آپسی لڑائی میں قتل کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس کی تردید گزشتہ روز ہی عبوری نائب وزیراعظم نے تحریری بیان میں کردی تھی۔

طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے بارے میں بھی یہ خبریں تھیں کہ وہ کئی برسوں پہلے ہلاک ہو چکے تھے لیکن طالبان کے افغانستان پر قابض ہونے کے دو ہفتوں بعد ہی طالبان کی جانب سے یہ کہا گیا کہ وہ قندھار میں موجود ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here