اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ اصفھان کے علاقے میں ایک فوجی اڈے پر غیر ملکی ملیشیاؤں کو ڈرون طیارے چلانے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ بینی گینتز نے یہ بیان ایران کی جانب سے خلیج عمان میں اسرائیلی ٹینکر پر مبینہ ڈرون حملے کے ایک ماہ بعد جاری کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینتز کے مطابق ایران کی کاشان ائیر بیس پر یمن، عراق، شام اور لبنان سے تعلق رکھنے والی ملیشیائیں ایرانی ساختہ ڈرون طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
تل ابیب کی ایک مقامی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے گینتز نے خبردار کیا کہ”ایران اپنے ڈرون طیاروں کی تیاری کے علم کو غزہ تک منتقل کرنا چاہتا ہے۔”
اسرائیلی وزارت دفاع نے اس موقع پر کاشان کے رن وے پر موجود ڈرون طیاروں کی سیٹلائٹ تصاویر بھی جاری کی۔
29 جولائی کو عمان کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی سرمایہ کار ایال عوفر کی کمپنی کے ملکیتی آئل ٹینکر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جس میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہوگئے۔
امریکا کے ایک ماہر دھماکا خیز مواد نے جائے حادثہ کی تحقیقات کے بعد بتایا تھا کہ ڈرون کے ذریعے ٹینکر پر دھماکا کیا گیا تھا۔